Chapter No: 21
باب خِدْمَةِ الصِّغَارِ الْكِبَارَ
The younger should serve the older.
باب : چھوٹے کم عمر لوگ بڑےبوڑھوں کی خد مت کریں
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ قَائِمًا عَلَى الْحَىِّ أَسْقِيهِمْ ـ عُمُومَتِي وَأَنَا أَصْغَرُهُمُ ـ الْفَضِيخَ، فَقِيلَ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ. فَقَالَ أَكْفِئْهَا. فَكَفَأْنَا. قُلْتُ لأَنَسٍ مَا شَرَابُهُمْ قَالَ رُطَبٌ وَبُسْرٌ. فَقَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَنَسٍ وَكَانَتْ خَمْرَهُمْ. فَلَمْ يُنْكِرْ أَنَسٌ. وَحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِي أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا يَقُولُ كَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ
Narrated By Anas : I was waiting on my uncles, serving them with an alcoholic drink prepared from dates, and I was the youngest of them. (Suddenly) it was said that alcoholic drinks had been prohibited. So they said (to me), 'Throw it away." And I threw it away The sub-narrator said: I asked Anas what their drink was (made from), He replied, "(From) ripe dates and unripe dates."
ہم سے مسدد نے بیا ن کیا کہا ہم سے معتمر بن سلیما ن نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے کہا میں نے انسؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں کھڑا ہوا اپنے قبیلے کے چچاؤں کو شراب پلا رہا تھا میں سب سے کم عمر تھا یہ شرا ب کچی پکی کھجو روں کو توڑ کر بنایا گیا تھا ۔اتنے میں خبر آئی کہ شراب حرام ہو گیا تو میرے چچا ؤ ں نے (جو شراب پی رہے تھے) یہ کہا اب جو شراب با قی ہے اس کو بہا دے ہم نے بہا دیا سلیمان نے کہا میں نے انسؓ سے پوچھا یہ شرا ب کا ہے کا تھا انہوں نے کہا کچی پکی کھجو روں کا۔ابو بکر ان کے بیٹے کہنے لگے ان دنوں یہی شراب (مدینہ میں رائج تھا )انسؓ نے ان کی با ت کا انکا ر نہیں کیا۔( بکر بن عبد اللہ مزنی یا قتادہ نے کہا) اور مجھ سے بعضے لوگوں نے بیا ن کیا انہوں نے انسؓ سے سنا وہ کہتے تھےان دنوں بھی فضیخ ان کا شراب تھا۔
Chapter No: 22
باب تَغْطِيَةِ الإِنَاءِ
Covering the containers.
باب : رات کو برتن ڈھانپ دینا
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا كَانَ جُنْحُ اللَّيْلِ ـ أَوْ أَمْسَيْتُمْ ـ فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ فَحُلُّوهُمْ، فَأَغْلِقُوا الأَبْوَابَ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَفْتَحُ بَابًا مُغْلَقًا، وَأَوْكُوا قِرَبَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَخَمِّرُوا آنِيَتَكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَلَوْ أَنْ تَعْرُضُوا عَلَيْهَا شَيْئًا وَأَطْفِئُوا، مَصَابِيحَكُمْ "
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle said, "When night falls (or when it is evening), stop your children from going out, for the devils spread out at that time. But when an hour of the night has passed, release them and close the doors and mention Allah's Name, for Satan does not open a closed door. Tie the mouth of your water-skin and mention Allah's Name; cover your containers and utensils and mention Allah's Name. Cover them even by placing something across it, and extinguish your lamps."
ہم سے اسحاق بن منصور کوسج نے بیا ن کیا ۔ کہا ہم کو روح بن عبادہ نے خبر دی ہم کو ابن جریج نے کہا مجھ کو عطاء بن ابی ربا ح نے خبر دی انہوں نے جابر بن عبد اللؓہ سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے فر ما یا وہ کہتے تھےرسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب رات شروع ہو (عشاء کا وقت آنے لگے اند ھیرا شروع ہو ) یا یوں کہا جب شام ہوتو اپنے بچوں کو پکڑ رکھو (با ہر نہ پھر نے دو) کیوں کہ اس وقت شیطان پھیلتے ہیں(آتے جاتےہیں )جب ایک گھڑی رات گزرے اس وقت بچوں کو چھوڑ دو (چلنے پھرنے دو) اور گھر کے دروازے بند کر دو اللہ کا نا م لے کر کیوں کہ شیطان بند دروازہ نہیں کھولتا اور اپنی مشکوں کا منہ باندھ دو اللہ کا نام لے کر برتنوں کو ڈھانپ دو اگر ڈھکن نہ ہو تو ایک آڑی لکڑی ہی ان پر رکھ دو۔ اللہ کا نام لے کر اور چراغ سوتے وقت بجھا دو۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَطْفِئُوا الْمَصَابِيحَ إِذَا رَقَدْتُمْ، وَغَلِّقُوا الأَبْوَابَ، وَأَوْكُوا الأَسْقِيَةَ، وَخَمِّرُوا الطَّعَامَ وَالشَّرَابَ ـ وَأَحْسِبُهُ قَالَ ـ وَلَوْ بِعُودٍ تَعْرُضُهُ عَلَيْهِ "
Narrated By Jabir : Allah's Apostle said, "Extinguish the lamps when you go to bed; close your doors; tie the mouths of your water skins, and cover the food and drinks." I think he added,"... even with a stick you place across the container."
ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ہمام بن یحٰیی نے انہوں نے عطاء بن ابی رباح سے انہوں نے جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا سوتے وقت چراغ بجھا دیا کرو اور دروازے بند کر لیا کرو اور مشکوں کا منہ باندھ دیا کرو (ان میں کیڑا پتنگا نہ گھسے ) اور کھا نے پینے کے برتن ڈھانپ دیا کرو (جا بر کہتے ہیں میں سمجھتا ہوں آپﷺ نے یہ بھی فرمایا ایک آڑی لکڑی ہی ان پر رکھ دوبسم اللہ کہہ کر۔
Chapter No: 23
باب اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ
The bending of the mouths of the water-skins for the sake of drinking from them.
باب : منہ موڑ کر مشک سے پانی پینا ۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ. يَعْنِي أَنْ تُكْسَرَ أَفْوَاهُهَا فَيُشْرَبَ مِنْهَا.
Narrated By Abu Said Al-Khudri : Allah's Apostle forbade the bending of the mouths of water skins for the sake of drinking from them.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیا ن کیا کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے انہوں نے زہری سے انہوں نے عبیداللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے انہوں نے ابو سعید خدری سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے مشکوں کا منہ موڑ کر ان میں سے پانی پینا منع کیا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَنْهَى عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ مَعْمَرٌ أَوْ غَيْرُهُ هُوَ الشُّرْبُ مِنْ أَفْوَاهِهَا.
Narrated By Abu Said Al-Khudri : I heard Allah's Apostle forbidding the drinking of water by bending the mouths of water skins, i.e., drinking from the mouths directly.
ہم سے محمد بن مقا تل نے بیا ن کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو یونس نے خبر دی انہوں نے زہری سے انہوں نے کہا مجھ سے عبید اللہ بن عبد اللہ نے بیا ن کیا انہوں نے ابو سعید خدری سے سنا وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ مشکوں کا منہ مروڑنے سے (مروڑ کر پانی پینے سے) منع کرتے تھے عبداللہ بن مبارک نے کہا معمر وغیرہ نے اس حدیث میں یوں کہا مشک کے منہ سے پانی پینا۔
Chapter No: 24
باب الشُّرْبِ مِنْ فَمِ السِّقَاءِ
To drink water from the mouth of a water-skin.
باب : مشک کے منہ سے پانی پینے کی مما نعت۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، قَالَ لَنَا عِكْرِمَةُ أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَشْيَاءَ، قِصَارٍ حَدَّثَنَا بِهَا أَبُو هُرَيْرَةَ، نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فَمِ الْقِرْبَةِ أَوِ السِّقَاءِ، وَأَنْ يَمْنَعَ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَهُ فِي دَارِهِ.
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle forbade drinking directly from the mouth of a water skin or other leather containers. and forbade preventing one's neighbour from fixing a peg in (the wall of) one's house.
ہم سے علی بن عبد اللہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے کہا ہم سے عکر مہ نے کہا میں تم کو (معا شرت کی ) چھو ٹی چھوٹی با تیں بتلاؤں جو ابو ہریر ہ ؓ نے ہم سے بیا ن کیں (ہم نے کہا بتلائیں) انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے مشک کے منہ سے پانی پینا منع کیا ہے اور اس بات سے بھی منع کیا کہ کوئی اپنے ہمسا یہ کو اپنی دیوار میں لکڑیاں نہ گاڑنے دے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فِي السِّقَاءِ.
Narrated By Abu Huraira : The Prophet forbade the drinking of water directly from the mouth of a water skin.
ہم سے مسدد نے بیا ن کیا کہا ہم سے اسمٰعیل ابن علیہ نےکہا ہم کو ایوب سختیانی نے خبر دی انہوں نے عکرمہ سےانہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے اس سے منع کیا کہ کوئی مشک کے منہ سے پانی پئے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فِي السِّقَاءِ
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet forbade the drinking of water direct from the mouth of a water-skin.
ہم سے مسدد نے بیا ن کیا کہا ہم سے یزید بن زریع نے کہا ہم سے خالد حذا ءنے انہوں نے عکرمہ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے نہوں نے کہا نبی ﷺ نے مشک کے منہ سے پانی پینا منع فر ما یا۔
Chapter No: 25
باب النَّهْىِ عَنِ التَّنَفُّسِ فِي الإِنَاءِ
It is forbidden to breathe in the vessel.
باب : پینے میں برتن کے اندر سانس نہ لے(ایسا نہ ہو کوئی چیز برتن میں نکل کر گرے دوسروں کو گھن آئے)
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَفَّسْ فِي الإِنَاءِ، وَإِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَمْسَحْ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ، وَإِذَا تَمَسَّحَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَمَسَّحْ بِيَمِينِهِ ".
Narrated By Abu Qatada : Allah's Apostle said, "When you drink (water), do not breath in the vessel; and when you urinate, do not touch your penis with your right hand. And when you cleanse yourself after defecation, do not use your right hand."
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے شیبان نے انہوں نے یحٰیی بن ابی کثیر سے انہوں نے عبداللہ بن ابی قتادہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا جب کوئی تم میں سے کچھ پی رہا ہو تو برتن کے ندر (پینے میں) سانس نہ لے۔ اور جب کوئی تم میں سے پیشاب کرے تو داہنا ہاتھ ذکر پر نہ پھیرے اور جب استنجا کرے تو داہنے ہاتھ سے نہ کرے۔
Chapter No: 26
باب الشُّرْبِ بِنَفَسَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةٍ
Breathing twice or thrice while drinking.
باب : تین سانس یا دو سانس میں پانی پینا (یہ نہیں کہ غٹا غٹ ایک دم میں اڑا جانا)
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، وَأَبُو نُعَيْمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كَانَ أَنَسٌ يَتَنَفَّسُ فِي الإِنَاءِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، وَزَعَمَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَتَنَفَّسُ ثَلاَثًا
Narrated By Thumama bin Abdullah : Anas used to breathe twice or thrice in the vessel (while drinking) and used to say that the Prophet; used to take three breaths while drinking.
ہم سے ابو عاصم اور ابو نعیم نے بیان کیا، دونوں نے کہا ہم سے عزرہ بن ثابت نے کہا مجھ کو ثمامہ بن عبداللہ نے خبر دی، وہ کہتے تھے انسؓ برتن میں (پیتے وقت) دو بار یا تین بار سانس لیتے اور کہتے کہ نبیﷺ تین سانسوں میں پانی پیتے۔
Chapter No: 27
باب الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ
To drink in gold utensils.
باب : سونے کے برتن میں پانی یا کوئی اور چیز پینا
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ كَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَايِنِ فَاسْتَسْقَى، فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِقَدَحِ فِضَّةٍ، فَرَمَاهُ بِهِ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ إِلاَّ أَنِّي نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ، وَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَهَانَا عَنِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَالَ " هُنَّ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَهْىَ لَكُمْ فِي الآخِرَةِ "
Narrated By Ibn Abi Laila : While Hudhaita was at Mada'in, he asked for water. The chief of the village brought him a silver vessel. Hudhaifa threw it away and said, "I have thrown it away because I told him not to use it, but he has not stopped using it. The Prophet forbade us to wear clothes of silk or Dibaj, and to drink in gold or silver utensils, and said, 'These things are for them (unbelievers) in this world and for you (Muslims) in the Hereafter.'"
ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے انہوں نے حکم بن عتیبہ سے انہوں نے ابن ابی لیلٰی سے انہوں نے کہا حذیفہ بن یمانؓ مدائن میں تھے (جو مشہور شہر دجلہ کے کنارے بغداد سے سات فرسخ پر) انہوں نے پانی مانگا تو ایک کسان (نام نامعلوم) چاندی کے کٹورے میں پانی لایا۔ انہوں نے وہ کٹورا اس پر پھینک مارا اور کہنے لگے میں نے اس کو پھینک مارا۔ میں اس کو منع کر چکا تھا لیکن باز نہیں آیا۔ نبیﷺ نے ہم لوگوں کو حریر اور دیبا (ریشمی کپڑے) پہننے سے منع فرمایا۔ اسی طرح سونے چاندی کے برتن میں پینے سے۔ یہ برتن کافروں کے لئے دنیا میں ہیں اور تم مسلمانوں کو آخرت میں ملیں گے۔
Chapter No: 28
باب آنِيَةِ الْفِضَّةِ
Silver utensils.
باب : چاندی کے برتن میں پینا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ حُذَيْفَةَ وَذَكَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَلاَ تَلْبَسُوا الْحَرِيرَ وَالدِّيبَاجَ، فَإِنَّهَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الآخِرَةِ "
Narrated By Hudhaifa : The Prophet said, "Do not drink in gold or silver utensils, and do not wear clothes of silk or Dibaj, for these things are for them (unbelievers) in this world and for you in the Hereafter."
ہم سے محمد بن مثنٰی نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن ابی عدی نے انہوں نے عبداللہ بن عون سے انہوں نے مجاہد بن جبیر سے انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی لیلٰی سے انہوں نے کہا ہم حذیفہ بن یمانؓ کے ساتھ (دیہات کی طرف) نکلے۔ (پانی مانگنے کا قصہ بیان کیا) پھر کہا حذیفہؓ نے رسول اللہﷺ کا ذکر کیا۔ آپؐ نے فرمایا سونے چاندی کے برتن میں نہ پیو (نہ کھاؤ)۔ اور حریر اور دیبا (ریشمی کپڑے) نہ پہنو۔ یہ چیزیں کافروں کے لئے دنیا میں ہیں اور تمھارے لئے آخرت میں ہیں۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الْفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ ".
Narrated By Um Salama : (The wife of the Prophet) Allah's Apostle said, "He who drinks in silver utensils is only filling his abdomen with Hell Fire."
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے نافع سے انہوں نے زید بن عبداللہ بن عمرؓ سے انہوں نے عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر سے انہوں نے ام المؤمنین سلمہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو شخص چاندی یا سونے کے مسلم برتن میں پئے (یا کھائے) وہ اپنے پیٹ میں (گویا) دوزخ کی آگ غٹ غٹ اتارتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ، أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الْجِنَازَةِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَإِفْشَاءِ السَّلاَمِ، وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ وَإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ، وَنَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الشُّرْبِ فِي الْفِضَّةِ ـ أَوْ قَالَ آنِيَةِ الْفِضَّةِ ـ وَعَنِ الْمَيَاثِرِ وَالْقَسِّيِّ، وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالإِسْتَبْرَقِ
Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : Allah's Apostle ordered us to do seven things and forbade us from seven. He ordered us to visit the sick, to follow funeral processions, (to say) to a sneezer, (May Allah bestow His Mercy on you, if he says, Praise be to Allah), to accept invitations, to greet (everybody), to help the oppressed and to help others to fulfil their oaths. He forbade us to wear gold rings, to drink in silver (utensils), to use Mayathir (silken carpets placed on saddles), to wear Al-Qissi (a kind of silken cloth), to wear silk, Dibaj or Istabraq (two kinds of silk).
ہم سے موسٰی بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے انہوں نے اشعث بن سلیم سے انہوں نے معاویہ بن سوید بن مقرن سے انہوں نے براء بن عازبؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے ہم کو سات باتوں کا حکم دیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ حکم دیا تو ان باتوں کا دیا بیمار کو پوچھنے کے لئے جانا، جنازے کے ساتھ (دفن یا نماز تک) رہنا، چھینک کا جواب دینا، دعوت قبول کرنا، سلام فاش کرنا، مظلوم کی مدد کرنا (ظالم کو روکنا سزا دینے سے) اگر کوئی قسم دیکر کسی بات کی درخواست کرے تو اس کو مان لینا اس کی قسم سچی کرنا (یا اپنی قسم سچی کرنا)۔ منع ان باتوں سے کیا سونے کی انگوٹھیاں (چھلے) پہننا، چاندی کے برتنوں میں پینا، سرخ زین پوش سے، قِسی سے، ریشم کے پہننے سے، باریک یا موٹے ریشم سے۔
Chapter No: 29
باب الشُّرْبِ فِي الأَقْدَاحِ
To drink in wooden utensils.
باب : کٹوروں میں پینا۔
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ عُمَيْرٍ، مَوْلَى أُمِّ الْفَضْلِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ، أَنَّهُمْ شَكُّوا فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عَرَفَةَ، فَبُعِثَ إِلَيْهِ بِقَدَحٍ مِنْ لَبَنٍ فَشَرِبَهُ.
Narrated By Um Al-Fadl : That the people were in doubt whether the Prophet was fasting on the Day of 'Arafat or not, so a (wooden) drinking vessel full of milk was sent to him, and he drank it.
مجھ سے عمرو بن عباس نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن مہدی نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے سالم بن ابو النضر سے انہوں نے عمیر سے جو ام الفضل کے غلام تھے انہوں نے ام الفضل سے انہوں نے کہا لوگوں کو عرفہ کے دن شک ہو ا کہ رسول اللہﷺ روزے سے ہیں یا نہیں٘۔ پھر دودھ کا ایک کٹورہ کسی نے آپؐ کو بھیجا۔ آپؐ نے پی لیا۔
Chapter No: 30
باب الشُّرْبِ مِنْ قَدَحِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَآنِيَتِهِ
To drink (water) in the wooden drinking bowl of the Prophet (s.a.w) and his other utensils.
باب : نبیﷺ نے جس کٹورے یا برتن میں پیا تبرک کے لئے اس برتن میں پینا۔
وَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلاَمٍ أَلاَ أَسْقِيكَ فِي قَدَحٍ شَرِبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِيهِ؟
Abu Burda said, "Abdullah bin Salam said to me, 'Shall I make you drink in the bowl in which the Prophet (s.a.w) drank?'"
ابو بردہ (عامر بن ابی موسٰی اشعریؓ) نے کہا عبداللہ بن سلام نے کہا میں تجھ کو اس کٹورے میں پانی پلاؤں جس میں نبیﷺ نے پیا تھا ۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ ذُكِرَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم امْرَأَةٌ مِنَ الْعَرَبِ، فَأَمَرَ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ أَنْ يُرْسِلَ إِلَيْهَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا، فَقَدِمَتْ فَنَزَلَتْ فِي أُجُمِ بَنِي سَاعِدَةَ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى جَاءَهَا فَدَخَلَ عَلَيْهَا فَإِذَا امْرَأَةٌ مُنَكِّسَةٌ رَأْسَهَا، فَلَمَّا كَلَّمَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْكَ. فَقَالَ " قَدْ أَعَذْتُكِ مِنِّي ". فَقَالُوا لَهَا أَتَدْرِينَ مَنْ هَذَا قَالَتْ لاَ. قَالُوا هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَاءَ لِيَخْطُبَكِ. قَالَتْ كُنْتُ أَنَا أَشْقَى مِنْ ذَلِكَ. فَأَقْبَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَئِذٍ حَتَّى جَلَسَ فِي سَقِيفَةِ بَنِي سَاعِدَةَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ، ثُمَّ قَالَ " اسْقِنَا يَا سَهْلُ ". فَخَرَجْتُ لَهُمْ بِهَذَا الْقَدَحِ فَأَسْقَيْتُهُمْ فِيهِ، فَأَخْرَجَ لَنَا سَهْلٌ ذَلِكَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا مِنْهُ. قَالَ ثُمَّ اسْتَوْهَبَهُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بَعْدَ ذَلِكَ فَوَهَبَهُ لَهُ.
Narrated By Sahl bin Sad : An Arab lady was mentioned to the Prophet so he asked Abu Usaid As-Sa'idi to send for her, and he sent for her and she came and stayed in the castle of Bani Sa'ida. The Prophet came out and went to her and entered upon her. Behold, it was a lady sitting with a drooping head. When the Prophet spoke to her, she said, "I seek refuge with Allah from you." He said, "I grant you refuge from me." They said to her, "Do you know who this is?" She said, "No." They said, "This is Allah's Apostle who has come to command your hand in marriage." She said, "I am very unlucky to lose this chance." Then the Prophet and his companions went towards the shed of Bani Sa'ida and sat there. Then he said, "Give us water, O Sahl!" So I took out this drinking bowl and gave them water in it. The sub-narrator added: Sahl took out for us that very drinking bowl and we all drank from it. Later on Umar bin 'Abdul 'Aziz requested Sahl to give it to him as a present, and he gave it to him as a present.
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابو غسان (محمد بن مطرف) نے کہا مجھ سے ابو حازم (سلمہ بن دینار) نےانہوں نے سہل بن سعد ساعدی سے انہوں نے کہا نبیﷺکے سامنے ایک عربی عورت کے حسن و جمال کا ذکر کیا گیا۔ آپؐ نے ابو اسید صحابی کو اس کے پاس کسی کے پہنچنے کا اور اس کو لے آنے کا حکم دیا۔ ابو اسید نے کسی کو بھیج کر بلایا۔ وہ عورت آئی اور بنی ساعدہ کے مکانوں میں اتری (اس کا نام امیہ تھا) نبیﷺ گھر سے نکلے اور اس عورت کے پاس گئے۔ جب اندر پہنچے تو دیکھا ایک عورت سر جھکائے بیٹھی ہے۔ آپؐ نے اس سے کچھ فرمایا (اپنے تئیں مجھ کو بخش دے) وہ بدبخت کیا کہنے لگی۔ میں آپؐ سے اللہ کی پناہ چاہتی ہوں۔ آپؐ نے فرمایا میں نے تجھ کو پناہ دی (جا اپنے لوگوں میں چلی جا) پھر دوسرے لوگوں نے اس عورت سے کہا اری کمبخت تو جانتی ہے یہ جو شخص تیرے پاس آئے تھے کون تھے؟ وہ کہنے لگی نہیں میں نہیں جانتی۔ انہوں نے کہا اللہ کے رسولﷺ تھے اور تجھ کو نکاح کا پیغام دینے کے لئے تشریف لائے تھے (اور تب وہ پشیمان ہوئی) کہنے لگی میں بدنصیب ہوں۔ پھر اس دن آپؐ آکر بنی ساعدہ کے منڈوے میں بیٹھ گئے اور سہل سے فرمایا پینے کا پانی لا۔سہل نے آپؐ کو آپؐ کے ساتھیوں کو سب کو کٹورے میں پانی پلایا۔ سہل نے وہ کٹورا نکال کر بتایا۔ ابو حازم کہتے ہیں ہم لوگوں نے بھی (تبرکًا) اس میں پانی پیا۔ اس کے بعد ایسا ہوا عمر بن عبدالعزیز خلیفہ نے سہل سے درخواست کی وہ کٹورہ مجھ کو دے ڈالو۔ سہل نے ان کو دے دیا۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُدْرِكٍ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ، قَالَ رَأَيْتُ قَدَحَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، وَكَانَ قَدِ انْصَدَعَ فَسَلْسَلَهُ بِفِضَّةٍ قَالَ وَهْوَ قَدَحٌ جَيِّدٌ عَرِيضٌ مِنْ نُضَارٍ. قَالَ قَالَ أَنَسٌ لَقَدْ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي هَذَا الْقَدَحِ أَكْثَرَ مِنْ كَذَا وَكَذَا. قَالَ وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ إِنَّهُ كَانَ فِيهِ حَلْقَةٌ مِنْ حَدِيدٍ فَأَرَادَ أَنَسٌ أَنْ يَجْعَلَ مَكَانَهَا حَلْقَةً مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ فَقَالَ لَهُ أَبُو طَلْحَةَ لاَ تُغَيِّرَنَّ شَيْئًا صَنَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَتَرَكَهُ
Narrated By 'Asim al-Ahwal : I saw the drinking bowl of the Prophet with Anas bin Malik, and it had been broken, and he had mended it with silver plates. That drinking bowl was quite wide and made of Nadar wood, Anas said, "I gave water to the Prophet in that bowl more than so-and-so (for a long period)." Ibn Sirin said: Around that bowl there was an iron ring, and Anas wanted to replace it with a silver or gold ring, but Abu Talha said to him, "Do not change a thing that Allah's Apostle has made." So Anas left it as it was.
ہم سے حسن بن مدرک نے بیان کیا، کہا ہم سے یحیٰی بن حماد نے، کہا ہم کو ابو عوانہ نے خبر دی انہوں نے عاصم احوال سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ کا کٹورہ انس بن مالکؓ کے پاس دیکھا۔ وہ تڑخ گیا تھا تو نبیﷺ نے یا انسؓ نے چاندی کے تار سے جڑا لیا تھا۔ عاصم نے کہا وہ کٹورہ اچھا چوڑا تھا۔ عمدہ لکڑی کا بنا ہوا تھا۔ عاصم نے کہا انسؓ کہتے تھے میں نے تو اس کٹورے سے رسول اللہﷺ کو اتنی اتنی بار سے زیادہ پانی پلایا ہے۔ عاصم نے کہا ابن سیرین کہتے تھے اس کٹورے میں ایک کنڈا لوہے کا لگا ہوا تھا۔ انسؓ نے چاہا اس کے بدل سونے یا چاندی کا کنڈا لگا دیں اس پر ابو طلحہؓ نے ان کو سمجھایا رسول اللہﷺ کی کوئی بنائی ہوئی چیز کو مت بدل (اسی حالت میں رہنے دے)۔ تب انسؓ نے اسی طرح رہنے دیا۔