Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Ash-Shura (65.42)    سورة حم عسق

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع اللہ کے نام سے جو بہت مہربان ہے رحم والا

وَيُذْكَرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏{‏عَقِيمًا‏}‏ لاَ تَلِدُ‏.‏ ‏{‏رُوحًا مِنْ أَمْرِنَا‏}‏ الْقُرْآنُ‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏يَذْرَؤُكُمْ فِيهِ‏}‏ نَسْلٌ بَعْدَ نَسْلٍ ‏{‏لاَ حُجَّةَ بَيْنَنَا‏}‏ لاَ خُصُومَةَ‏.‏ ‏{‏طَرْفٍ خَفِيٍّ‏}‏ ذَلِيلٍ‏.‏ وَقَالَ غَيْرُهُ ‏{‏فَيَظْلَلْنَ رَوَاكِدَ عَلَى ظَهْرِهِ‏}‏ يَتَحَرَّكْنَ وَلاَ يَجْرِينَ فِي الْبَحْرِ‏.‏ ‏{‏شَرَعُوا‏}‏ ابْتَدَعُوا‏.

ابن عباسؓ سے منقول ہے عقیما بانجھ جس کی اولاد نہ ہو۔ روحا من اَمرنَا میں روح سے قرآن مراد ہے۔ اور مجاہد نے کہا یذرؤکم فیہ کا مطلب یہ ہے کہ ایک نسل کے بعد دوسر نسل پھیلاتا ہے۔ لَا حجّۃَ بیننا اب کچھ ہم تم میں جھگڑا نہیں رہا۔ طَرَفٍ خَفِیٍّ کنزوری کی نگاہ سے (یا دزدیدہ نظر سے)۔ اوروں نے کہا فَیَظلَلنَ رَوَاکِدَ عَلٰی ظَھرِہِ یعنی اپنے مقام پر (موج کے تھپیڑوں سے) ہلتی رہیں۔ نہ آگے بڑھیں (نہ پیچھے ہٹیں) ۔ شَرَعُوا نیا دین نکالا۔

 

Chapter No: 1

باب قَوْلِهِ:‏{‏إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى‏}‏

The Statement of Allah, "... Except to be kind to me for my kinship with you ..." (V.42:23)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول اِلَّا المَوَدَّۃَ فِی القُربٰی کی تفسیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ طَاوُسًا، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ‏.‏ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ قَوْلِهِ ‏{‏إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى‏}‏ فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قُرْبَى آلِ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَجِلْتَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَكُنْ بَطْنٌ مِنْ قُرَيْشٍ إِلاَّ كَانَ لَهُ فِيهِمْ قَرَابَةٌ فَقَالَ إِلاَّ أَنْ تَصِلُوا مَا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ مِنَ الْقَرَابَةِ‏

Narrated By Ibn Abbas : That he was asked (regarding): "Except to be kind to me for my Kinship with you.' (42.23) Said bin Zubair (who was present then) said, "It means here (to show what is due for) the relatives of Muhammad." On that Ibn Abbas said: you have hurried in giving the answer! There was no branch of the tribe of Quraish but the Prophet had relatives therein. The Prophet said, "I do not want anything from (you) except to be Kind to me for my Kinship with you."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے ان سے کسی نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد الا المودۃ فی القربی کے مطلب کے بارے میں پوچھا تو سعید بن جبیر نے (جھٹ) کہہ دیا رسول اللہﷺ کی آل مراد ہے اصل بات یہ ہے کہ قریش کا کوئی قبیلہ ایسا نہ تھا جس سے نبیﷺ کو (کچھ نہ کچھ) قرابت نہ ہو۔ تو اللہ تعالٰی نے (اپنی پیغمبرﷺ سے) فرمایا (تم کہہ دو) اگر اور کچھ نہیں کرتے تو یہ تو کرو کہ میرا اور اپنی قرابت ہی کا لحاظ کرو۔