Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Al-Qamar (65.54)     سورة القمر

‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع ساتھ نام اللہ کےجو بہت رحم والا مہربان ہے۔

قَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏مُسْتَمِرٌّ‏}‏ ذَاهِبٌ ‏{‏مُزْدَجَرٌ‏}‏ مُتَنَاهٍ‏.‏ ‏{‏وَازْدُجِرَ‏}‏ فَاسْتُطِيرَ جُنُونًا ‏{‏دُسُرٍ‏}‏ أَضْلاَعُ السَّفِينَةِ، ‏{‏لِمَنْ كَانَ كُفِرَ‏}‏ يَقُولُ كُفِرَ لَهُ جَزَاءً مِنَ اللَّهِ‏.‏ ‏{‏مُحْتَضَرٌ‏}‏ يَحْضُرُونَ الْمَاءَ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ جُبَيْرٍ ‏{‏مُهْطِعِينَ‏}‏ النَّسَلاَنُ، الْخَبَبُ السِّرَاعُ‏.‏ وَقَالَ غَيْرُهُ ‏{‏فَتَعَاطَى‏}‏ فَعَاطَهَا بِيَدِهِ فَعَقَرَهَا‏.‏ ‏{‏الْمُحْتَظِرِ‏}‏ كَحِظَارٍ مِنَ الشَّجَرِ مُحْتَرِقٍ‏.‏ ‏{‏ازْدُجِرَ‏}‏ افْتُعِلَ مِنْ زَجَرْتُ‏.‏ ‏{‏كُفِرَ‏}‏ فَعَلْنَا بِهِ وَبِهِمْ مَا فَعَلْنَا جَزَاءً لِمَا صُنِعَ بِنُوحٍ وَأَصْحَابِهِ‏.‏ ‏{‏مُسْتَقِرٌّ‏}‏ عَذَابٌ حَقٌّ، يُقَالُ الأَشَرُ الْمَرَحُ وَالتَّجَبُّرُ‏.

مجاہد نے کہا مستمر کا معنی جانے والا ، باطل ہونے والا، مُزدَجر بے انتہا جھڑکنے والا، تنبیہ کرنے والا۔ وَ ازدُجِر دیوانہ بنایا گیا، یا بھڑکایا گیا۔ دُسُرٍ کشتی کے تختے (یا کیلیں یا رسیاں) جَزَآءً لِّمَن کَانَ کُفِرَ یعنی یہ عذاب اللہ کی طرف سے بدلہ تھا اس شخص کی جس کی ناقدری کی تھی یعنی نوحؑ کی۔ کُلُّ شِربٍ مُحتَضَر یعنی ہر فریق اپنی باری پر پانی پینے کو آئے۔ مُھطِعِین اِلَی الدّاعِ سعید بن جبیر نے کہا یعنی ڈرتے ہوئے عربی زبان میں تیز دوڑنے کو نسلان، خبب اور اسراع کہتے ہیں۔ اوروں نے کہا فتعاطٰی یعنی ہاتھ چلایا، اس کو زخمی کیا۔ کَھَشِیمِ المُحتَظَر جیسے ٹوٹی اور جلی ہوئی بار۔ و ازدجر ماضہ مجہول کا صیغہ ہے۔ باب افتعال سے اس کا مجرد زجرت ہے۔ جَزَآءً لِّمَن کَانَ کُفِرَ یعنی ہم نے نوح اور ان کی قوم والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ یہ اس کا بدلہ تھا نوحؑ اور اس کے ایماندار ساتھ والوں کے ساتھ (کافروں کی طرف سے) کیا گیا تھا۔ ،ُستَقِرُّ جما رہنے والا عذاب۔ اَشَرُّ شر سے نکلا ہے جا کا معنی اترانا، غرور کرنا۔

 

Chapter No: 1

باب:‏{‏وَانْشَقَّ الْقَمَرُ * وَإِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا‏}‏

"... And the moon has been cleft asunder. And if they see a sign, they turn away ..." (V.54:1,2)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول وَ انشَقَّ القَمَرُ اِن یَّرَوا اٰیۃً یُّعرِضُوا کی تفسیر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، وَسُفْيَانَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِرْقَتَيْنِ، فِرْقَةً فَوْقَ الْجَبَلِ وَفِرْقَةً دُونَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اشْهَدُوا ‏"‏‏.‏

Narrated By Ibn Masud : During the lifetime of Allah's Apostle the moon was split into two parts; one part remained over the mountain, and the other part went beyond the mountain. On that, Allah's Apostle said, "Witness this miracle."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺکے زمانے میں چاند دو ٹکڑے ہو گیا تھا ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر اور دوسرا اس کے پیچھے چلا گیا تھا۔ نبی ﷺنے اسی موقع پر ہم سے فرمایا تھا کہ گواہ رہنا۔


حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَصَارَ فِرْقَتَيْنِ، فَقَالَ لَنَا ‏"‏ اشْهَدُوا، اشْهَدُوا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abdullah : The moon was cleft asunder while we were in the company of the Prophet, and it became two parts. The Prophet said, Witness, witness (this miracle)."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ چاند پھٹ گیا تھا اور اس وقت ہم بھی نبی ﷺکے ساتھ تھے۔ چنانچہ اس کے دو ٹکڑے ہو گئے۔ نبی ﷺنے ہم سے فرمایا : لوگو گواہ رہنا، گواہ رہنا۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي بَكْرٌ، عَنْ جَعْفَرٍ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ فِي زَمَانِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Ibn Abbas : The moon was cleft asunder during the lifetime of the Prophet.

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺکے زمانے میں چاند دو ٹکڑے ہوگیا تھا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَأَلَ أَهْلُ مَكَّةَ أَنْ يُرِيَهُمْ آيَةً فَأَرَاهُمُ انْشِقَاقَ الْقَمَرِ‏.‏

Narrated By Anas : The people of Mecca asked the Prophet to show them a sign (miracle). So he showed them (the miracle) of the cleaving of the moon.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ مکہ والوں نے نبیﷺسےمعجزہ دکھانے کو کہا: تو نبی ﷺنے انہیں چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا معجزہ دکھایا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ انْشَقَّ الْقَمَرُ فِرْقَتَيْنِ‏.‏

Narrated By Anas : The moon was cleft asunder into two parts.

حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ چاند دو ٹکڑوں میں بٹ گیا تھا۔

Chapter No: 2

باب ‏{‏تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا جَزَاءً لِمَنْ كَانَ كُفِرَ‏}‏

"Floating under Our Eyes, a reward for him who had been rejected." (V.54:14)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول تَجرِی بِاَعیُنِنَا جَزَآءً لِمَن کَانَ کُفِرَ۔ وَلَقَد تَرَکنَاھَا آیَۃً فَھَل مِن مُّدَکِّر کی تفسیر۔

قَالَ قَتَادَةُ أَبْقَى اللَّهُ سَفِينَةَ نُوحٍ حَتَّى أَدْرَكَهَا أَوَائِلُ هَذِهِ الأُمَّةِ‏.‏

Qatada said, "Allah preserved Nuh's (Noah) ark till the early converts of this nation saw it."

قتادہ نے کہا اللہ تعالٰی نے نوحؑ کی کشتی کو (دنیا میں) قائم رکھا، یہاں تک کہ اس امت کے اگلے لوگوں نے بھی اس کو (جودی پہاڑ پر) دیکھ لیا

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏

Narrated By Abdullah bin Masud : The Prophet used to recite: "Fahal-min-Maddakir (then is there any that will receive admonition?")

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبیﷺ«فهل من مدكر‏» پڑھا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ أَنَّهُ كَانَ يَقْرَأُ ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏‏.‏

Narrated By Abdullah : The Prophet used to recite: 'Is there any that remember?

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺ«فهل من مدكر‏» (سو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا؟) پڑھا کرتے تھے۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلاً، سَأَلَ الأَسْوَدَ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ أَوْ مُذَّكِرٍ فَقَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَقْرَؤُهَا ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏ قَالَ وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَؤُهَا ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏ دَالاً‏.‏

Narrated By Abu Ishaq : A man asked Al-Aswad, 'is it 'Fahal min-Muddakir' or '...Mudhdhakir?" Al Aswad replied, 'I have heard Abdullah bin Masud reciting it, 'Fahal-min Muddakir'; I too, heard the Prophet reciting it 'Fahal-min-Muddakir' with 'd'.

ابواسحاق سے مروی ہے انہوں نے ایک شخص کو اسود سے پوچھتے سنا کہ سورۃ القمر میں آیت «فهل من مدكر‏» ہے یا «فهل من مذكر‏» ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا وہ «فهل من مدكر‏» پڑھتے تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺکو بھی «فهل من مدكر‏» پڑھتے سنا ہے (دال مہملہ سے)۔

Chapter No: 3

باب ‏{‏فَكَانُوا كَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ * وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏

"... And they became like the dry stubble of a fold-builder. And indeed, We have made the Quran easy to understand and remember then is there any that will remember." (V.54:31,32)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول فَکَانُوا کَھَشِیمِ المُحتَظِر۔ وَلَقَد یَسَّرنَا القُرآنَ لِلذِّکرِ فَھَل مِن مُّدَکِّر کی تفسیر

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَرَأَ ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏ الآيَةَ‏.‏

Narrated By Abdullah : The Prophet recited: 'Fahal-min-Muddakir'

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے «فهل من مدكر‏» پڑھا کرتے تھے۔

Chapter No: 4

باب ‏{‏وَلَقَدْ صَبَّحَهُمْ بُكْرَةً عَذَابٌ مُسْتَقِرٌّ * فَذُوقُوا عَذَابِي وَنُذُرِ‏}‏

"And verily, an abiding torment seized them early in the morning. Then, taste you My Torment and My Warnings." (V.54:38, 39)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول وَلَقَد صَبَّحَھُم بُکرَۃً عَذَابٌ مُستَقِرٌ فَذُوقُوا عَذَابِی وَ نُذُرِ کی تفسیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَرَأَ ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏

Narrated By Abdullah : The Prophet recited: 'Fahal-min Muddakir'

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے «فهل من مدكر‏» (دال مہملہ سے) پڑھا تھا۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَرَأْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَهَلْ مِنْ مُذَّكِرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏{‏فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ‏}‏

Narrated By Abdullah : I recited before the Prophet 'Fahal-min-Mudhdhakir'. The Prophet said, "It is Fahal-min Muddakir."

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺکے سامنے «فهل من مذكر» پڑھا تو آپ ﷺنے فرمایا کہ «فهل من مدكر‏» (یعنی دال مہملہ سے پڑھو)۔

Chapter No: 5

باب قَوْلِهِ:‏{‏سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ ‏}‏الآية

The Statement of Allah, "Their multitude will be put to flight." (V.54:45)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول سَیُھزَمُ الجَمعُ وَ یُوَلَّونَ الدُّبُرَ کی تفسیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏.‏ وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ وُهَيْبٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ وَهْوَ فِي قُبَّةٍ يَوْمَ بَدْرٍ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ، اللَّهُمَّ إِنْ تَشَأْ لاَ تُعْبَدْ بَعْدَ الْيَوْمِ ‏"‏‏.‏ فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بِيَدِهِ فَقَالَ حَسْبُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلْحَحْتَ عَلَى رَبِّكَ‏.‏ وَهْوَ يَثِبُ فِي الدِّرْعِ، فَخَرَجَ وَهْوَ يَقُولُ ‏"‏ ‏{‏سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ‏}‏‏.‏‏"‏

Narrated By Abbas : Allah's Apostle while in a tent on the day of the Battle of Badr, said, "O Allah! I request you (to fulfil) Your promise and contract! O Allah! If You wish that you will not be worshipped henceforth..." On that Abu Bakr held the Prophet by the hand and said, "That is enough, O Allah's Apostle. You have appealed to your Lord too pressingly," while the Prophet was putting on his armour. So Allah's Apostle went out, reciting, "Their multitude will be put to flight, and they will show their backs." (54.45)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺجنگ بدر کے دن ایک خیمہ میں یہ دعا فرمائی: اے اللہ! میں تجھے تیرا عہد اور وعدہ یاد دلاتا ہوں۔ اے اللہ! تیری مرضی ہے اگر تو چاہے پھر آج کے بعد تیری عبادت باقی نہیں رہے گی۔ پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺکا ہاتھ پکڑ لیا اور عرض کیا: بس یا رسول اللہ! آپ نے اپنے رب سے بہت ہی الحاح و زاری سے دعا کر لی ہے۔ اس وقت نبی ﷺزرہ پہنے ہوئے چل پھر رہے تھے اور آپ خیمہ سے نکلے تو زبان مبارک پر یہ آیت تھی «سيهزم الجمع ويولون الدبر‏» سو عنقریب (کافروں کی) جماعت شکست کھائے گی اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔

Chapter No: 6

باب قَوْلِهِ:‏{‏بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ أَدْهَى وَأَمَرُّ‏}‏

The Statement of Allah, "Nay, but the Hour is their appointed time (for their full recompense), and the Hour will be more grievous and more bitter." (V.54:46)

باب : اللہ تعالیٰ کے اس قول بَلِ اللہِ السَّاعَۃُ مَوعِدُھُم وَ السَّاعَۃُ اَدھَی وَ اَمَرُّ کی تفسیر

يَعْنِي مِنَ الْمَرَارَةِ

اَمَرُّ ۔مرارہ سے نکلا ہے

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ مَاهَكَ، قَالَ إِنِّي عِنْدَ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ لَقَدْ أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم بِمَكَّةَ، وَإِنِّي لَجَارِيَةٌ أَلْعَبُ ‏{‏بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ أَدْهَى وَأَمَرُّ‏}‏

Narrated By Yusuf bin Mahik : I was in the house of 'Aisha, the mother of the Believers. She said, "This revelation: "Nay, but the Hour is their appointed time (for their full recompense); and the Hour will be more previous and most bitter." (54.46) was revealed to Muhammad at Mecca while I was a playful little girl."

حضرت یوسف بن ماھیک سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر تھا۔ تو انہوں نے فرمایا : مکہ میں یہ آیت - "«بل الساعة موعدهم والساعة أدهى وأمر‏» بلکہ قیامت ان کے وعدے کا وقت ہے اور وہ بہت بڑی آفت اور انتہائی تلخ چیز ہے" - آپﷺ پر نازل ہوئی میں اس وقت بچی تھی اور کھیلا کرتی تھی۔


حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ وَهْوَ فِي قُبَّةٍ لَهُ يَوْمَ بَدْرٍ ‏"‏ أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ، اللَّهُمَّ إِنْ شِئْتَ لَمْ تُعْبَدْ بَعْدَ الْيَوْمِ أَبَدًا ‏"‏‏.‏ فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بِيَدِهِ وَقَالَ حَسْبُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْ أَلْحَحْتَ عَلَى رَبِّكَ‏.‏ وَهْوَ فِي الدِّرْعِ فَخَرَجَ وَهْوَ يَقُولُ ‏"‏ ‏{‏سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ * بَلِ السَّاعَةُ مَوْعِدُهُمْ وَالسَّاعَةُ أَدْهَى وَأَمَرُّ‏}‏‏"‏

Narrated By Ibn Abbas : While in his tent on the day the Battle of Badr, the Prophet said, "O Allah! I request You (to fulfil) Your promise and contract. O Allah! It You wish that the Believers be destroyed). You will never be worshipped henceforth." On that, Abu Bakr held the Prophet by the hand and said, "That is enough, O Allah's Apostle! You have appealed to your Lord too pressingly" The Prophet was wearing his armour and then went out reciting: 'Their multitude will be put to flight and they will show their backs. Nay, but the Hour is their appointed time (for their full recompense), and the Hour will be more previous and most bitter.' (54.45-46)

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺجنگ بدر کے دن ایک خیمہ میں یہ دعا فرمائی: اے اللہ! میں تجھے تیرا عہد اور وعدہ یاد دلاتا ہوں۔ اے اللہ! اگر تو چاہے کہ (مسلمانوں کو فنا کر دے) تو آج کے بعد پھر کبھی تیری عبادت نہیں کی جائے گی۔پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺکا ہاتھ پکڑ لیا اور عرض کیا: بس یا رسول اللہ! آپ نے اپنے رب سے بہت ہی الحاح و زاری سے دعا کر لی ہے۔ اس وقت نبی ﷺزرہ پہنے ہوئے چل پھر رہے تھے اور آپ خیمہ سے نکلے تو زبان مبارک پر یہ آیت تھی «سيهزم الجمع ويولون الدبر‏» سو عنقریب (کافروں کی) جماعت شکست کھائے گی اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔لیکن ان کا اصل وعدہ تو قیامت کے دن کا ہے اور قیامت بڑی سخت اور بہت ہی کڑوی چیز ہے۔