Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Surah Naba (65.78)    سورة النبأ

‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful

شروع ساتھ نام اللہ کےجو بہت رحم والا مہربان ہے۔

قَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏لاَ يَرْجُونَ حِسَابًا‏}‏ لاَ يَخَافُونَهُ‏.‏ ‏{‏لاَ يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًا‏}‏ لاَ يُكَلِّمُونَهُ إِلاَّ أَنْ يَأْذَنَ لَهُمْ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‏{‏وَهَّاجًا‏}‏ مُضِيئًا‏.‏ ‏{‏عَطَاءً حِسَابًا‏}‏ جَزَاءً كَافِيًا، أَعْطَانِي مَا أَحْسَبَنِي أَىْ كَفَانِي‏.

مجاہد نے کہا لَا یَرجُونَ حِسَابًا کا معنی یہ ہے کہ (اعمال کے) حساب و کتاب سے نہیں ڈرتے۔ لَا یَملِکُونَ مِنہُ خِطَابًا اس سے بات نہ کر سکیں گے (ڈر کے مارے) مگر جب ان کو بات کرنے کی اجازت ملے گی ۔ صَوَابًا یعنی جس نے دنیا میں سچی بات کہی تھی، اس پر عمل کیا تھا۔ ابن عباسؓ نے کہا وَھَّاجًا روشن چمکتا ہوا۔ اوروں نے کہا کہ غَسَّاقًا غَسَقَت عَینُہُ سے نکلا ہے یعنی اس کی آنکھ تاریک ہو گئی۔اسی سے ہے یَغسِقُ جُرحُ یعنی زخم بہہ رہا ہے۔ غَسَّاق اور غَسِّیق دونوں کا ایک معنی ہے (دوزخیوں کا خوب پیپ)۔ عَطَاءً حِسَابًا پورا بدلہ۔ عرب لوگ کہتے ہیں اعطانی ما احسبنی یعنی مجھ کو اتنا دیا جو کافی ہو گیا۔

 

Chapter No: 1

باب ‏{‏يَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًا‏}‏ زُمَرًا

"The Day when the Trumpet will be blown, and you shall come forth in crowds (groups after groups)." (V.78:18)

باب : اللہ کے اس قول یَومَ یُنفَخُ فِی الصُّورِ فَتَأتُونَ اَفوَاجًا کی تفسیر

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ يَوْمًا قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ شَهْرًا قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ سَنَةً قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ثُمَّ يُنْزِلُ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً‏.‏ فَيَنْبُتُونَ كَمَا يَنْبُتُ الْبَقْلُ لَيْسَ مِنَ الإِنْسَانِ شَىْءٌ إِلاَّ يَبْلَى إِلاَّ عَظْمًا وَاحِدًا وَهْوَ عَجْبُ الذَّنَبِ، وَمِنْهُ يُرَكَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Al-Amash : Abu Huraira said, "Allah's Apostle said, 'Between the two sounds of the trumpet, there will be forty." Somebody asked Abu Huraira, "Forty days?" But he refused to reply. Then he asked, "Forty months?" He refused to reply. Then he asked, "Forty years?" Again, he refused to reply. Abu Huraira added. "Then (after this period) Allah will send water from the sky and then the dead bodies will grow like vegetation grows, There is nothing of the human body that does not decay except one bone; that is the little bone at the end of the coccyx of which the human body will be recreated on the Day of Resurrection."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ن سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : دو صور پھونکے جانے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہو گا۔(حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے شاگردوں میں سے ) کسی نے پوچھا: کیا چالیس دن مراد ہیں؟ انہوں نے فرمایا : مجھے معلوم نہیں۔ پھر پوچھا :کیا چالیس مہینے مراد ہیں؟ انہوں نے فرمایا : مجھے معلوم نہیں۔ پھر اس نے پوچھا: کیا چالیس سال مراد ہیں؟ انہوں فرمایا : مجھے معلوم نہیں۔آپﷺنے فرمایا: اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی برسائے گا۔ جس کی وجہ سے تمام مردے جی اٹھیں گے جیسے سبزیاں پانی سے اگ آتی ہیں۔ اس وقت انسان کا ہر حصہ گل سڑ چکا ہو گا، سوا ئے ریڑھ کی ہڈی کے اور اسی سے قیامت کے دن تمام مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی۔